رابطہ عالم اسلامی نے مملکت سعودی عرب میں ایران کی حمایت یافتہ ملیشیا کی طرف سے شہریوں کو نشانہ بنانے کی مسلسل کوششوں کی مذمت کی ہے، جس میں خمیس مشیط کو ڈورن کے ذریعے نشانہ بنانے سمیت آبی گزرگاہ،عالمی تجارت اور دنیا میں توانائی کی فراہمی کو دھماکہ خیز مواد سے لیس کشتیوں کے ذریعے نشانہ بنانے کی کوشش کی گئی ہے۔
رابطہ کے سیکرٹری جنرل ، چیئرمین مسلم علماء کونسل عزت مآب شیخ ڈاکٹر محمد بن عبد الکریم العیسی کی طرف سے جاری بیان میں کہاگیا ہے کہ مملکت سعودی عرب کی سلامتی،خطے کے استحکام کو خطرہ میں ڈالنے اور عالمی تجارت کو متاثر کرنے کی کوشش کے خلاف عالمی برادری کو ایران کے حمایت یافتہ دہشت گردی کے ان خطرات کو ختم کرنے کے لئے اپنی کوششیں یکجا کرنے کی ضرورت ہے۔
بیان میں دنیا بھر میں رابطہ عالم اسلامی کے زیر ادارہ کونسلز،اکیڈمیز اور باڈیز کی طرف سے اس دہشت گردی کو تمام اشکال ومظاہر میں شکست دینے کے لئے مملکت سعودی عرب کی طرف سے اٹھائے جانے والے تمام اقدامات کی مکمل حمایت کی گئی ہے۔مملکت کو خطے کی سلامتی واستحکام کے تحفظ کے فریم ورک میں اپنی سلامتی اورتحفظ کے لئے یمن کی قانونی حکومت کے خلاف بغاوت کرنے والے وحشیانہ دہشت گردی کے مقابلے کا حق حاصل ہے۔اس دہشت گروہ نے سب کی سلامتی خطرے میں ڈالتے ہوئے دہشت گردی کے خطرناک نعرے لگائے اور پُر امن یمنی عوام کے فیصلوں میں دخل اندازی شروع کی، جنہوں نے اپنی رضامندی سے ایک جائز حکومت کا انتخاب کیا تھا اور وہ اپنے مستقبل اور خوش حالی کی راہ پر گامزن تھے۔اس حوثی ملیشیا نے دہشت گرد بغاوت کے بعد نفرت اور دھمکی آمیز فرقہ وارانہ رجحانات کو پروان چڑھایا اور اس گروہ نے یمنی عوام کو جان بوجھ کر فاقہ کشی پر مجبور کرتے ہوئے مذہبی،انسانی اقدار اور بین الاقوامی قوانین کی صراحتاً خلاف ورزی کرتے ہوئے بچوں کو جنگ کے لئے بھرتی کیا ہے۔
Sunday, 30 May 2021 - 21:10