ڈاکٹر العیسی اور اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کی قازقستان کے صدر کی دعوت پر ریکارڈ خطابات کے ذریعے کانفرنس میں شرکت
قازقستان میں مذہبی رہنماؤں کی کانفرنس کے اعلامیہ میں میثاق مکہ مکرمہ کوسراہاگیا: ”ہم دنیا میں بھلائی کے فروغ کے لئے امن، مکالمہ، تعاون اور باہمی احترام کے لئے میثاق کی اہمیت کو تسلیم کرتے ہیں“۔
کانفرنس میں شریک شخصیات نے تمام مذاہب اور ثقافتوں کی مشترکہ کانفرنس کے اعلامیہ میں میثاق مکہ مکرمہ کی تعریف کو اس دستاویز کے تاریخی کامیابی کا نمایاں اعتراف قراردیا۔
نورسلطان(آستانہ):
قازقستان کے صدر جناب قاسم جومارت توقایف کی شرکت کے ساتھ مذہبی رہنماؤں کی منعقدہ کانفرنس کے اعلامیہ میں تاریخی دستاویز میثاق مکہ مکرمہ کے مندرجات کو سراہا گیا جو مملکت سعودی عرب کے شہر مکہ مکرمہ میں بیت اللہ کے جوار میں عالم اسلام کے علمائے کرام، مفتیان عظام اور مفکرین کی تائید سے جاری ہوا ہے۔دستاویز کو دنیا میں بھلائی کے فروغ کے لئے امن، مکالمہ، تعاون اور باہمی احترام کے لئے اس کی اہمیت کو تسلیم کرنے پر زوردیا گیا۔یاد رہے کہ اس کانفرنس میں 100 سے زائد باثر مذہبی رہنماؤں کے وفود شرکت کرتے ہیں۔
رابطہ عالم اسلامی کے سیکرٹری جنرل اور چیئرمین مسلم علماء کونسل عزت مآب شیخ ڈاکٹر محمد بن عبد الکریم العیسی نے رابطہ کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل ڈاکٹر عبد الرحمن الزید کو کانفرنس کی سرگرمیوں میں شرکت کےلئے رابطہ کی نمائندگی کی ذمہ داری سونپ دی۔
ڈاکٹر العیسی نے قازقستان کے محترم صدر کی دعوت پر اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل جناب انٹونیو گوٹیرش کے ہمراہ کانفرنس کے افتتاحی سیشن کے لئے اپنا ریکارڈ بیان بھی ارسال کیا جس میں قازقستانی صدر، ویٹیکن پوپ اور عالمی مذہبی رہنما شریک تھے۔
ڈاکٹر العیسی نے اپنے خطاب میں ”مشترکہ اقدار“ کی اہمیت پر وسیع عناوین کوموضوع بناتے ہوئے اس بات پر زوردیا کہ ان اقدار کے فروغ کے تناظر میں مذہبی سفارت کا ری ایک اہم اور مؤثر ذریعہ ہے جس کا مشاہدہ ہم اس کانفرنس میں کررہے ہیں جس کا ہدف مشترکہ انسانی اہداف کا حصول ہے۔
انہوں نے مکالمہ اور شعوری تہذیبی اور ثقافتی روابط کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہاکہ ایک دوسرے سے فاصلے سےاضطراب،خوف اور ایسا خلا پیدا ہوا ہے جو وقت کے ساتھ وسیع ہوتاجارہاہے اور اس میں اوہام وشکوک پیدا ہوتے جارہے ہیں، اور تصورات اور فیصلوں میں غلطیوں کی وجہ سے انسانی تاریخ پر خطرناک منفی اثرات مرتب ہوئے اور آج بھی یہ جاری ہے۔
ڈاکٹر العیسی نے ان نظریات کو مسترد کیا ہے جو مذہب کو بعض تنازعات اور جنگوں کا ذمہ دار ٹھہراتی ہیں۔انہوں نے کہاکہ انسانی تاریخ میں زیادہ تر تنازعات اور جنگیں مذہب سے متعلق تصورات کا نتیجہ تھیں، درحقیقت یہ ان اصحاب فکر کے رجحانات کی عکاسی کرتی ہیں اور مذہب یا کسی مہذب تہذیب کا اس سے کوئی سروکار نہیں ہے۔
یاد رہے کہ قازقستان کے صدر محترم،پارلیمنٹ کے اسپیکر اور کانفرنس کی انتظامیہ کی خصوصی دعوت پر رابطہ عالم اسلامی نے کانفرنس میں شرکت کی ہے اور کانفرنس میں شریک شخصیات نے تمام مذاہب اور ثقافتوں کی مشترکہ کانفرنس کے اعلامیہ میں میثاق مکہ مکرمہ کی تعریف کو اس دستاویز کے تاریخی کامیابی کا نمایاں اعتراف قراردیا ہے جو کہ اپنے شرعی اور فکری تناظر میں عصر حاضر کی اسلامی تاریخ کا ایک اہم موڑ ہے ۔
یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ میثاق مکہ مکرمہ کو عالمی سطح پر متعدد مذہبی اور ثقافتی پلیٹ فارمز پر سراہا گیا ہے جہاں نائجر کے شہر نیامے میں اسلامی ممالک کے وزرائے خارجہ کے اجلاس میں اس دستاویز کی اہمیت کا اعتراف کرتے ہوئے اسے متعدد اسلامی ممالک اور اقلیتی ممالک میں ائمہ کی تربیت کے لئے بطور نصاب مقرر کرنے کی سفارش کی کئی ہے
اسی طرح اس دستاویز کو اس کے سرپرست خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبد العزیز آل سعود حفظہ اللہ کی جانب سے خصوصی قدر افزائی حاصل ہوئی ہے جو رابطہ عالم اسلامی کے زیر اہتمام مکہ مکرمہ میں دستاویز کے بین الاقوامی کانفرنس منعقدہ 2019م/1441 ھ کے سرپرست اعلی تھے، جہاں یہ دستاویز 1200 سے زائد علمائے کرام ومفتیان عظام اور 4500 سے زائد اسلامی مفکرین کی تائید سے جاری ہوا ۔
Sunday, 18 September 2022 - 13:58