رابطہ عالم اسلامی نے قاہرہ میں منعقدہ اجلاس  کے بعد جاری کئے گئے اُس بیان کا خیر مقدم کیا ہے، جو غزہ کی صورتِ حال پر غور کے لیے عرب و اسلامی مشترکہ غیر معمولی سربراہ کانفرنس کی وزارتی کمیٹی کے درميان ملاقات  کے بعد جاری کیا گیا

بیان
مکہ مکرمہ:
رابطہ عالم اسلامی نے قاہرہ میں منعقدہ اجلاس  کے بعد جاری کئے گئے اُس بیان کا خیر مقدم کیا ہے، جو غزہ کی صورتِ حال پر غور کے لیے عرب و اسلامی مشترکہ غیر معمولی سربراہ کانفرنس کی وزارتی کمیٹی اور یورپی یونین کی اعلیٰ نمائندہ برائے خارجہ امور و سلامتی کے درميان ملاقات  کے بعد جاری کیا گیا۔
رابطہ کے جنرل سیکرٹریٹ سے جاری بیان میں، سیکرٹری جنرل رابطہ، چیئرمین مسلم علماء کونسل، عزت مآب شیخ ڈاکٹر محمد بن عبد الکریم العیسی نے رابطہ، اس کی اکیڈمیز، ادارہ جات اور عالمی کونسلز کی جانب سے  بیان میں شامل تمام نکات کی مکمل تائید   کی۔ انہوں نے کہا کہ یہ نکات فلسطینی عوام کے حقِ آزادی و عزتِ نفس، مقبوضہ فلسطینی سرزمین کے اتحاد و سالمیت، اور دو ریاستی حل کے فریم ورک میں پائیدار امن و استحکام کی ضمانت فراہم کرتے ہیں، نیز اسرائیلی قابض حکومت کو اس کی وحشیانہ پالیسیوں اور بین الاقوامی قانونی قراردادوں کی خلاف ورزیوں سے روکنے کا مؤثر مطالبہ پیش کرتے ہیں۔
ڈاکٹر العیسی  نے بیان میں شامل اس فوری تقاضے پر زور دیا کہ جنگ بندی کے معاہدے پر مکمل عمل درآمد فوراً بحال کیا جائے، تمام یرغمالیوں اور قیدیوں کو رہا کیا جائے، انسانی امداد کی فوری اور بلا رکاوٹ فراہمی کو یقینی بنایا جائے، اور تمام بنیادی سہولیات کو مستقل طور پر بحال کیا جائے تاکہ غزہ کے عوام کو سکھ کا سانس نصیب ہو۔
انہوں  نے اس امر کو بھی سراہا کہ  بیان میں تمام فریقین کے درمیان سیاسی تصفیے کے لیے دو ریاستی حل کی بنیاد پر اتفاقِ رائے ظاہر کیا گیا ہے، جو خطے کے تمام اقوام کے مابین پائیدار امن اور بقائے باہمی کی راہ ہموار کرتا ہے۔ اسی طرح انہوں نے اقوام متحدہ کی سرپرستی میں آئندہ جون میں نیویارک میں ہونے والی اعلیٰ سطحی بین الاقوامی کانفرنس-جو سعودی عرب اور فرانس کی مشترکہ صدارت میں منعقد ہوگی-کے عزم کو بھی سراہا، جو ان اہداف کی جانب عملی پیش رفت کا ذریعہ بنے گی۔
آخر میں ڈاکٹر العیسی نے عرب منصوبۂ بحالی وتعمیرِ نو کا بھی خیر مقدم کیا، جو فلسطینی عوام کے اپنی سرزمین پر باقی رہنے کی ضمانت فراہم کرتا ہے۔ انہوں نے اس امر پر زور دیا کہ بیان میں فلسطینی عوام کی جبری بے دخلی یا نقل مکانی کے کسی بھی منصوبے کو قطعی طور پر مسترد کیا گیا ہے، اور ایسے کسی اقدام کے سنگین نتائج سے خبردار کیا گیا ہے۔

Monday, 24 March 2025 - 14:32