-مدینہ منورہ میں رابطہ عالم اسلامی کے سیکرٹری جنرل سے برطانوی مسلم قیادت کی ملاقات

-فلسطین کے ساتھ غیر متزلزل یکجہتی کا عزم،  غزہ میں نسل کشی کے خلاف آواز بلند  اور فلسطینیوں کی حمایت میں فوری عملی اقدام پر زور

-مدینہ منورہ میں رابطہ عالم اسلامی کے سیکرٹری جنرل سے برطانوی مسلم قیادت کی ملاقات

برطانوی اسلامی قیادت:
-رابطہ کا اعتدال پسند اسلامی ماڈل،  عصر حاضر کے لئے قابل تقلید نمونہ،  نسل نو  كو   اس سے  روشناس کرانے کی ضرورت  پر زور

-اسلامی شعور کا فروغ، اقلیتوں کے حقوق کا دفاع اور شناخت کا تحفظ، رابطہ کا روشن کردار اور خدمات لائق تحسین ہیں

-”میثاق مکہ مکرمہ“ : غیر مسلم دنیا سے مؤثر اسلامی مکالمے کی انقلابی بنیاد

-”اسلامی مکاتبِ فکر کے درمیان پل قائم کرنے کے چارٹر“: عقل، حکمت اور ایمان کی بنیاد پر وحدتِ اُمت کا مضبوط پیغام

-سیرت نبوی میوزیم: سیرتِ رسول کی جدید طرزِ پیشکش جسے لندن سمیت دنیا بھر میں پھیلانا چاہیے

مدینہ منورہ:
مدینہ منورہ میں رابطہ عالم اسلامی کے سیکرٹری جنرل اور چیئرمین مسلم علماء کونسل عزت مآب شیخ ڈاکٹر محمد بن عبد الکریم العیسی سے برطانوی اسلامی قیادت کے وفد نے ملاقات کی۔ ملاقات میں برطانیہ میں مقیم مسلم کمیونٹی کو درپیش اہم مسائل اور عالمی انسانی بحران، خصوصاً فلسطین اور غزہ کی موجودہ صورتحال پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔
برطانوی اسلامی قیادت نے رابطہ کے عالمی کردار کو سراہتے ہوئے کہا کہ ادارہ نہ صرف اسلامی دنیا بلکہ اقلیتی معاشروں میں بھی ایک مضبوط اور قابلِ اعتماد آواز کے طور پر اُبھر کر سامنے آیا ہے۔ انہوں نے رابطہ کے ہمہ جہت خدمات، اسلامی شعور کے فروغ، اقلیتی حقوق کے دفاع اور ان کی شناخت کے تحفظ کے لیے جاری کوششوں کو خراج تحسین پیش کیا، اور اس کے متوازن اسلامی منہج  کو آئندہ نسلوں کے لیے قابلِ تقلید نمونہ قرار دیا۔
ملاقات میں وفد نے اس تاریخی لمحے کو یاد کیا جب برطانیہ کے بادشاہ چارلس نے تاج پوشی کے بعد بیرونِ ملک سے پہلی عرب و مسلم شخصیت کے طور پر ڈاکٹر العیسی کا بکنگھم پیلس میں خیرمقدم کیا، جسے برطانوی مسلمانوں کے لیے باعثِ افتخار قرار دیا گیا۔
فلسطین کے حوالے سے گفتگو میں ملاقات  میں  اہلِ غزہ پر مسلط بربریت کی شدید مذمت کرتے ہوئے زور دیا گیا کہ فلسطینی حق کے ساتھ کھڑا ہونا اور اسرائیلی حکومت کے جنگی جنون کے خلاف آواز بلند کرنا ایک دینی و انسانی فریضہ ہے، جسے قانونی و پُرامن طریقوں سے ادا کیا جانا چاہیے تاکہ مسلمان معاشروں میں ہم آہنگی کو نقصان نہ پہنچے اور فتنہ پرور عناصر کو موقع نہ ملے۔
شرکاءِ ملاقات نے ”میثاق   مکہ مکرمہ“کو بین المذاہب و بین الثقافت خطاب میں ایک انقلابی تبدیلی قرار دیا، جس نے اعتدال پسند اسلامی پیغام کو نئی وسعت دی ہے۔ اسی طرح ”اسلامی مکاتبِ فکر کے درمیان پل قائم کرنے کے چارٹر“ کو مسلم اقلیتوں کے لیے اتحاد، فہم اور عقلی و ایمانی حکمت کی راہ دکھانے والا دستاویز قرار دیا گیا، جو فرقہ واریت کا سدباب اور فتنہ انگیز آوازوں کا قاطع ہے۔
وفد نے مدینہ منورہ میں قائم رابطہ کے زیرانتظام ”سیرت نبوی میوزیم “ کا بھی دورہ کیا، اور اس کی جدید اسلوب میں پیش کردہ علمی، ثقافتی و روحانی پیغام رسانی کو سراہتے ہوئے مطالبہ کیا کہ اس تجربے کو لندن سمیت متعدد عالمی شہروں میں منتقل کیا جائے، تاکہ سیرتِ نبوی ﷺ کی روشنی میں مسلم اقلیتوں کا تعلق اپنے دین، ثقافت اور پیغمبر سے مستحکم ہو اور دنیا کو اسلام کے حقیقی چہرے سے روشناس کرایا جا سکے۔

-مدینہ منورہ میں رابطہ عالم اسلامی کے سیکرٹری جنرل سے برطانوی مسلم قیادت کی ملاقات
-مدینہ منورہ میں رابطہ عالم اسلامی کے سیکرٹری جنرل سے برطانوی مسلم قیادت کی ملاقات
-مدینہ منورہ میں رابطہ عالم اسلامی کے سیکرٹری جنرل سے برطانوی مسلم قیادت کی ملاقات
Wednesday, 30 April 2025 - 22:45