مکہ مکرمہ:
رابطہ عالم اسلامی نے اسلاموفوبیا کے خلاف اقوامِ متحدہ کے خصوصی نمائندے، میگوئل اینجل موراٹینوس کے اس بیان کا خیرمقدم کیا ہے، جس میں انہوں نے واضح کیا کہ اپنی نئی حیثیت میں ان کی اولین ترجیح اسلام اور مسلمانوں کے خلاف بڑھتی ہوئی نفرت کے انسداد کے لیے اقوامِ متحدہ کی جانب سے ایک جامع عالمی منصوبہ بندی مرتب کرنا ہوگی۔
رابطہ کے جنرل سیکرٹریٹ سے جاری بیان میں، سیکرٹری جنرل رابطہ اور چیئرمین مسلم علماء کونسل، عزت مآب شیخ ڈاکٹر محمد بن عبد الکریم العیسی نے اس اقدام کی اہمیت پر زور دیا، بالخصوص موجودہ بین الاقوامی حالات کے تناظر میں، جہاں دنیا میں نفرت انگیز بیانیے، نعرے اور رویے،خصوصاً اسلام اور مسلم اقلیتوں کے خلاف تشویشناک حد تک بڑھتے جا رہے ہیں۔ انہوں نے اقوامِ متحدہ کے نمائندے کے اس بیان کی بھی تائید کی کہ یہ منصوبہ مغربی دنیا میں اسلام سے متعلق غلط فہمیوں کو دور کرنے کے لیے ”تعلیم“ پر مرکوز ہوگا۔
ڈاکٹر العیسی نے زور دے کر کہاکہ ”اسلام، رحمت، رواداری، عدل اور امن کا دین ہے، جیسا کہ اس کے شرعی نصوص اور ہمارے نبی اکرم حضرت محمد ﷺ کی سیرتِ طیبہ سے ظاہر ہے۔ اسلامی اعتدال پسندی نے اپنی تابناک تاریخ میں انہی اصولوں کی پیروی کی ہے“ ۔ انہوں نے مزید کہا: ”اسلام کی نمائندگی وہ لوگ نہیں کرتے جو اس کے اصولوں اور اقدار سے منحرف ہو گئے ہیں، اور نہ وہ جو انتہاپسندی اور تشدد کو جواز بخشنے کے لیے اس کے نصوص کی غلط تشریح کرتے ہیں“ ۔
ڈاکٹر العیسی نے جناب موراٹینوس کی قیادت، سفارتی بصیرت اور بین الاقوامی خدمات پر مکمل اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ اس نہایت اہم اور فوری نوعیت کی ذمہ داری کے لیے پوری طرح موزوں ہیں، بالخصوص رابطہ عالم اسلامی کے ساتھ ان کے قریبی اور مضبوط روابط کی روشنی میں۔ انہوں نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ رابطہ عالم اسلامی، جناب موراٹینوس کی مجوزہ حکمت عملی کی بھرپور حمایت کرے گا، اور اسلاموفوبیا کے انسداد کے لیے اقوامِ متحدہ سمیت تمام عالمی کوششوں میں ایک فعال شراکت دار کے طور پر کردار ادا کرتا رہے گا، تاکہ نفرت اور تہذیبی تصادم کے بیانیے سے عالمی امن اور معاشرتی ہم آہنگی محفوظ رہ سکے۔
Tuesday, 10 June 2025 - 05:29