رابطہ کے عالمی کردار پر فخر کا اظہار، اور سیکرٹری جنرل کے برطانیہ کے دورے، اعلیٰ حکام سے ملاقاتوں، اسلاموفوبیا کے مسئلے کو اجاگر کرنے، اس کے معروضی حل تجویز کرنے، اور دیگر اقلیتی ممالک کی مانند مقامی اسلامی قیادت کو متحد کرنے کی کوششوں کو سراہا گیا:
برطانوی دارالحکومت لندن میں واقع اسلامی مرکز نے سیکرٹری جنرل رابطہ اور چیئرمین مسلم علماء کونسل عزت مآب شیخ ڈاکٹر محمد العیسی اور برطانیہ بھر کے اسلامی رہنماؤں کے درمیان ایک وسیع ملاقات کی میزبانی کی۔
اس اجلاس میں اس امر پر زور دیا گیا کہ مسلم معاشرے کو ہر حال میں حکمت و دانائی سے کام لینا چاہیے، بالخصوص ایسے حالات میں جب انتہا پسند عناصر اشتعال انگیزی اور اکسانے کی کوشش کریں۔ اس موقع پر رسول اکرم ﷺ کی سیرتِ طیبہ کی روشنی میں قرآنِ کریم کے اس اصول کی یاد دہانی کرائی گئی: ”برائی کا بدلہ بھلائی سے دو۔“
ڈاکٹر محمد العیسی نے برطانیہ میں اسلامی فتاویٰ اور رہنمائی کے لیے ایک مشترکہ مذہبی مرجع کے قیام کی ضرورت پر زور دیا، خاص طور پر ان اجتماعی معاملات میں جو پورے مسلم معاشرے کو متاثر کرتے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ رابطہ کی فقہی اکیڈمی، جو اسلامی تاریخ کی قدیم ترین اور نہایت معتبر علمی و فقہی تنظیم ہے، اللہ کے فضل سے اس مرکز میں ایک کانفرنس کا انعقاد کرے گی۔ یہ کانفرنس مرکز کی دعوت اور میزبانی میں مسلم معاشروں میں قابلِ اطلاق فقہ کے موضوع پر منعقد ہوگی۔
کانفرنس میں اس موقع پر ایسے فقہی ضابطۂ اخلاق کی تجویز بھی دی جائے گی جسے حالات کے مطابق وقتاً فوقتاً اپ ڈیٹ کیا جا سکے۔ اس کے ساتھ ہی برطانیہ میں آئمہ کرام کے لیے تربیتی پروگراموں کی نئی جہات، اور ان میں میثاق مکہ مکرمہ کی روشنی میں گفتگو کی جائے گی، نیز اسے مختلف سطحوں پر اسلامی نصاب میں شامل کرنے کی تجویز بھی پیش کی جائے گی۔
مزید برآں، ڈاکٹر العیسی نے خاندان کے بنیادی کردار، دینی تعلیم کے جامع نصاب، اساتذہ کی تربیت واستعداد سازی، اور مؤثر ذرائع، خصوصاً جمعہ کے خطبات و دروس کے ذریعے نوجوانوں کو انتہاپسندانہ خیالات سے محفوظ رکھنے کی ضرورت پر تفصیل سے گفتگو کی۔
اجلاس کے اختتام پر عزت مآب نے برطانیہ کی باشعور مسلم برادری کو خراجِ تحسین پیش کرتے ہوئے فرمایا: ”ہمیں اس بات پر فخر ہے کہ برطانیہ کا مسلم معاشرہ ایک باشعور اور ذمہ دار اکائی ہے، جو دینِ اسلام کی اصل اور روشن تصویر دنیا کے سامنے پیش کر رہا ہے “۔
اس موقع پر شرکاء نے سوالات اور آراء کا اظہار کیا، جن میں رابطہ عالم اسلامی کے عالمی کردار کی تعریف کی گئی، اور اسے امتِ مسلمہ کے لیے فخر کا باعث قرار دیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ برطانیہ کے مختلف حلقوں میں رابطہ کے مثبت اثرات نمایاں طور پر محسوس کیے جا رہے ہیں۔
شرکاء نے ڈاکٹر محمد العیسی کے حالیہ دورۂ برطانیہ، اعلیٰ سطحی ملاقاتوں، اور خاص طور پر اسلاموفوبیا جیسے خطرناک رجحان کے خلاف ان کی دانشمندانہ اور متوازن گفتگو کو سراہا۔
انہوں نے اس بات کو بھی تسلیم کیا کہ رابطہ عالم اسلامی کی جانب سے برطانیہ میں مقامی اسلامی مرجعیت کو متحد کرنے کی کوششیں، جیسا کہ دیگر اقلیتی ممالک میں کی گئی ہیں، نہایت امید افزا ہیں ، بالخصوص ان حالات میں جب سابقہ کوششیں مؤثر ثابت نہ ہو سکیں۔ ان کے مطابق ڈاکٹر العیسی کے پیش کردہ فکری تصورات اور اقدامات نے برطانوی معاشرے میں رابطہ کے بیانیے کو معتبر اور قابلِ اعتماد بنا دیا ہے، جو معاشرتی ہم آہنگی اور اسلامی اقدار پر مبنی بقائے باہمی کی بہترین مثال ہے۔
Thursday, 26 June 2025 - 23:16