مکہ مکرمہ:
رابطہ عالم اسلامی نے غزہ کی پٹی پر جاری وحشیانہ جنگ کے حوالے سے عالمی برادری کے مسلسل مؤقف کو سراہا ہے، جن میں 26 ممالک کے اس بیان کا خیر مقدم کیا گیا ہے جس میں فوری طور پر جنگ بند کرنے، انسانی امداد کی بلا رکاوٹ فراہمی، مقبوضہ علاقوں میں آبادی کے ڈھانچے کو تبدیل کرنے کی مخالفت، اور آباد کاری کی توسیع کے رد کا مطالبہ شامل ہے۔
رابطہ کے جنرل سیکرٹریٹ سے جاری بیان میں، سیکرٹری جنرل رابطہ، چیئرمین مسلم علماء کونسل عزت مآب شیخ ڈاکٹر محمد بن عبد الکریم العیسی نے کہا کہ ان ممالک، اور دنیا کی اکثریتی اقوام وبین الاقوامی تنظیموں کا یہ اخلاقی اور ذمہ دارانہ مؤقف ایک واضح پیغام ہے، جو اسرائیلی قابض حکومت کو غزہ میں ہونے والی ہولناک خلاف ورزیوں اور نسل کشی کی مکمل ذمہ داری کا حامل ٹھہراتا ہے۔ یہ مؤقف درحقیقت ایک اعلانیہ مذمت ہے، جو اس حکومت کو عالمی انسانی اقدار، قانونی اور اخلاقی تہذیبی نظام سے الگ تھلگ کر دیتا ہے، کیونکہ اس نے قتل عام، محاصرے، بھوک، عبادت گاہوں، ہسپتالوں، اور امداد کے متلاشیوں کو بمباری کا نشانہ بنانے میں بدترین وحشت کا مظاہرہ کیا ہے۔
ڈاکٹر العیسی نے غزہ میں ہونے والے واقعات کو ”ہولناک طغیان“ قرار دیا، جو تاریخ کی المناک یادوں کو تازہ کر رہا ہے اور بین الاقوامی انصاف واحتساب کے نظام کو منہدم کرنے کا پیش خیمہ بن رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ غزہ کی پٹی میں نسل کشی، بھوک اور جبری بے دخلی دنیا اور عالمی برادری کی آنکھوں کے سامنے وقوع پذیر ہو رہے ہیں، جو عالمی ضمیر اور اقوام متحدہ کی اقدار پر ایک سنگین سوالیہ نشان ہیں۔
Wednesday, 23 July 2025 - 15:47