رابطہ عالم اسلامی نے شدید الفاظ میں اسرائیلی کنیسٹ کی اُس منظوری کی مذمت کی ہے، جس میں مغربی کنارے پر ”اسرائیلی خودمختاری“ نافذ کرنے کا اعلان کیا گیا۔ یہ اقدام

مکہ مکرمہ
رابطہ عالم اسلامی نے شدید الفاظ میں اسرائیلی کنیسٹ کی اُس منظوری کی مذمت کی ہے، جس میں مغربی کنارے پر ”اسرائیلی خودمختاری“ نافذ کرنے کا اعلان کیا گیا۔ یہ اقدام، قابض حکومت کی جانب سے عرب و اسلامی اقوام اور دنیا کی امن پسند اور انصاف پسند قوموں کو کھلا اشتعال دلانے کے مترادف ہے، جو عالمی قوانین، اقدار اور سفارتی کوششوں کی کھلی توہین اور امن قائم کرنے کی تمام کوششوں کو جان بوجھ کر سبوتاژ کرنے کے مترادف ہے۔
رابطہ کے جنرل سیکرٹریٹ سے جاری بیان میں، سیکرٹری جنرل رابطہ اور چیئرمین مسلم علماء کونسل، عزت مآب شیخ ڈاکٹر محمد بن عبد الکریم العیسی نے کہا کہ قابض اسرائیلی حکومت فلسطینی عوام کی جان، عزت اور ان کے جائز حقوق کی مسلسل توہین کر رہی ہے، اور بین الاقوامی اور انسانی قوانین و اقدار کی کھلی خلاف ورزی کی مرتکب ہو رہی ہے۔ اس کا مجرمانہ طرز عمل خطے میں عادلانہ اور جامع امن کے قیام اور مطلوبہ استحکام کے راستے میں ایک بڑی رکاوٹ بن چکا ہے۔
ڈاکٹر العیسی نے  ایک بار پھر فلسطینی کاز کے عدل و انصاف پر مبنی ہونے، اس کی عربی و اسلامی مرکزی حیثیت، اور ہر منصف مزاج انسان کے ضمیر میں اس کی موجودگی پر زور دیا، نیز فلسطینی عوام کے تاریخی اور قانونی حق کا اعادہ کیا، جسے ان شاء اللہ  کوئی قوت اور کوئی جبری اقدام زائل نہیں کر سکتا۔آپ نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ ایک مخلص، سنجیدہ اور مؤثر موقف اپنائے، اور اپنی قانونی و اخلاقی ذمہ داریاں ادا کرتے ہوئے اس انسانی المیے کا خاتمہ کرے، فلسطینی عوام کے اپنے مقدر کا فیصلہ کرنے کے جائز حق اور 1967ء کی سرحدوں پر آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کی مکمل حمایت کرے، جس کا دارالحکومت مشرقی بیت المقدس ہو، جیسا کہ متعلقہ بین الاقوامی قراردادوں میں واضح طور پر تسلیم کیا گیا ہے۔
 

Thursday, 24 July 2025 - 16:29