رابطہ عالم اسلامی نے حکومتِ برطانیہ کے اس اعلان کا خیرمقدم کیا ہے، جس میں ستمبر کے مہینے میں ریاستِ فلسطین کو تسلیم کرنے اور دو ریاستی حل کی حمایت کا عزم ظاہر کیا گیا ہے۔ یہ اعلان برطانوی وزیرِ اعظم، محترم سر کیئراسٹارمر کے مؤقف کی روشنی میں،

مکہ مکرمہ

رابطہ عالم اسلامی نے حکومتِ برطانیہ کے اس اعلان کا خیرمقدم کیا ہے، جس میں ستمبر کے مہینے میں ریاستِ فلسطین کو تسلیم کرنے اور دو ریاستی حل کی حمایت کا عزم ظاہر کیا گیا ہے۔ یہ اعلان برطانوی وزیرِ اعظم، محترم سر کیئراسٹارمر کے مؤقف کی روشنی میں، برطانیہ کے وزیرِ خارجہ و دولتِ مشترکہ و ترقیات، جناب ڈیوڈ لیمی کی جانب سے اُس وقت سامنے آیا جب وہ مملکت سعودی عرب اور فرانس کی شراکت سے منعقدہ مسئلۂ فلسطین کے حل کے لئے اعلیٰ سطحی بین الاقوامی امن کانفرنس میں شریک تھے۔

رابطہ کے جنرل سیکرٹریٹ سے جاری بیان میں، سیکرٹری جنرل رابطہ اور چیئرمین مسلم علماء کونسل، عزت مآب شیخ ڈاکٹر محمد بن عبد الکریم العیسی نے حکومتِ برطانیہ کے اس اہم اور تاریخی فیصلے کو سراہتے ہوئے کہا کہ یہ اقدام وہ درست اور ذمے دارانہ راستہ ہے جو فلسطینی عوام کے تاریخی وقانونی حق کے ساتھ کھڑا ہونے، اور خطے میں جامع، عادل اور پائیدار امن کے قیام کی واحد راہ ہے۔

انہوں نے مزید کہا: ”دنیا کی تمام اقوام پر لازم ہے کہ وہ فلسطینی قوم کی مظلومیت کے تناظر میں تاریخ کے درست پہلو پر کھڑی ہوں، اور شرعی و اخلاقی ذمے داری کا احساس کرتے ہوئے، انصاف، عدل اور عالمی قانون کی حمایت کریں، تاکہ اس المناک انسانی سانحے کا خاتمہ ممکن ہو، جو پورے خطے، عالمی برادری اور پوری دنیا کے لئے نہایت خطرناک اثرات کا حامل ہے“۔

اس موقع پر، سیکرٹری جنرل رابطہ عالم اسلامی نے مسئلۂ فلسطین کے حوالے سے مملکتِ سعودی عرب کے مستقل اور واضح مؤقف، اور اس کی قیادت میں جاری پُرعزم کوششوں کو بھی خراجِ تحسین پیش کیا۔ انہوں نے خادمِ حرمین شریفین، شاہ سلمان بن عبدالعزیز آل سعود کی مدبرانہ رہنمائی اور ولی عہد و وزیرِ اعظم، شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز آل سعود کی فعال نگرانی میں مملکت کی اس کلیدی قیادت کو سراہا، جس نے مسئلۂ فلسطین کے حل کے لئے عالمی سطح پر نمایاں کردار ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ سعودی قیادت نہ صرف دو ریاستی حل کے لئے بین الاقوامی اتفاقِ رائے کی بنیاد رکھ چکی ہے، بلکہ عرب-اسلامی وزارتی کمیٹی کی صدارت کے ذریعے بھی اس مسئلے کو عالمی ایجنڈے پر مؤثر انداز میں پیش کیا ہے، جس کا عملی ثمر حالیہ بین الاقوامی امن کانفرنس کی صورت میں سامنے آیا، جو فرانس کی شراکت اور بے مثال عالمی شرکت کے ساتھ منعقد ہوئی۔

Wednesday, 30 July 2025 - 19:48