مکہ مکرمہ
رابطہ عالم اسلامی نے مملکت سعودی عرب اور اس کے شراکت دار ممالک – بیلجیم، ڈنمارک، فرانس، آئس لینڈ، آئرلینڈ، جاپان، ناروے، سلووینیا، اسپین، سوئٹزرلینڈ، اور برطانیہ – کی جانب سے ”فلسطینی اتھارٹی کے مالی استحکام کے لیے ہنگامی اتحاد“ کے آغاز کو انتہائی تحسین کے ساتھ سراہا ہے۔
رابطہ کے جنرل سیکرٹریٹ سے جاری بیان میں، سیکرٹری جنرل رابطہ اور چیئرمین مسلم علماء کونسل، عزت مآب شیخ ڈاکٹر محمد بن عبد الکریم العیسی نے اپنے اعتماد اور امید کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ اتحاد اپنے مقاصد حاصل کرے گا تاکہ امن کے عمل کو محفوظ رکھا جا سکے اور مسئلہ فلسطین کے دو ریاستی حل کو بین الاقوامی قوانین اور متعلقہ قراردادوں کے مطابق نافذ کیا جا سکے۔
ڈاکٹر العیسی نے مزید کہا: ” مسئلہ فلسطین کی تاریخ میں اس غیر معمولی سیاسی راستے کے اقدامات میں شاندار ہم آہنگی نے سفارت کاری کی طاقت اور تاثیر کو ثابت کر دیا ہے۔ اس کے ذریعے مملکت سعودی عرب نے، ایک نازک وقت میں، قابض حکومت کی اس کوشش کو ناکام بنایا جس کے ذریعے وہ حالات کو اپنے انتہا پسند سیاسی و عسکری مقاصد کے لیے استعمال کرنا چاہتی تھی۔ اس کے بجائے، مملکت نے اسے ایک نادر تاریخی موقع میں تبدیل کر دیا جس کے ذریعے نہ صرف اس کی افواج کی جانب سے کیے جانے والے یا ان کے جواز میں پیش کیے جانے والے تشدد کے راستے بند کر دیے، بلکہ دو ریاستی حل اور جامع و پائیدار امن کے دروازے ایک بار پھر سب کے لیے کھول دیے ہیں، جس کی تمنا پوری دنیا رکھتی ہے“ ۔
آخر میں، آپ نے دعا کی کہ اللہ تعالیٰ مملکت سعودی عرب اور اس کے تمام برادر و دوست ملکوں کی کاوشوں کو اپنی تائید سے نوازے اور ان کی انتھک جدوجہد کو جلد از جلد کامیابی سے ہمکنار کرے، تاکہ فلسطینی عوام کی مشکلات ختم ہوں اور وہ اپنے جائز حقوق حاصل کر سکیں۔
سنیچر, 27 September 2025 - 15:47