مکہ مکرمہ
رابطہ عالم اسلامی نے ان سنگین خلاف ورزیوں کی شدید مذمت کی ہے جو اسرائیلی قابض حکومت فلسطینی عوام، خاص طور پر غزہ کے باشندوں، اور جمہوریہ عربیہ سوریہ کی خودمختاری اور اس کی سرزمین کی سالمیت کے خلاف مسلسل کر رہی ہے۔ اس نے ریاستوں کی خودمختاری پر حملہ کرنے، بین الاقوامی قوانین اور روایات کی خلاف ورزی کرنے، خطے میں امن و امان کو غیر مستحکم کرنے، اور امن کی کوششوں کو نقصان پہنچانے کے اپنے خطرناک اور وحشیانہ طرزِ عمل کو جاری رکھا ہوا ہے۔
اس ضمن میں، رابطہ نے اپنے جاری کردہ ایک بیان میں، شام کی خودمختاری کی خلاف ورزی اور اس کے امن و استحکام کو خطرے میں ڈالنے پر قابض اسرائیلی حکومت کی بین الاقوامی مذمت کا حوالہ دیا۔
رابطہ نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی جانب سے فلسطینی عوام اور ان کے جائز حقوق کی حمایت، اور قابض حکومت کے غیر قانونی اقدامات، بشمول انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں اور یہودی بستیوں کی تعمیر، کا مقابلہ کرنے کے لیے متعدد قراردادوں کی منظوری پر اہم اور وسیع بین الاقوامی اتفاق رائے کا بھی خیرمقدم کیا۔
سیکرٹری جنرل رابطہ اور چیئرمین مسلم علماء کونسل، عزت مآب شیخ ڈاکٹر محمد بن عبد الکریم العیسی نے اس بات پر زور دیا کہ یہ بین الاقوامی اتفاق رائے، قابض حکومت کی جانب سے بغیر کسی روک ٹوک کے کی جانے والی ان سنگین خلاف ورزیوں کو واضح طور پر، قطعی طور پر، اور بھاری اکثریت سے مسترد کرنے اور اس کی مذمت کا اظہار ہے۔ یہ چیز بین الاقوامی عزم اور مسئلہ فلسطین سے متعلق اس کی قراردادوں کے نفاذ کو لازمی بناتی ہے، جن میں سرفہرست مسئلہ فلسطین کے پرامن تصفیے کے لیے ” نیویارک اعلامیہ“ اور دو ریاستی حل کا نفاذ ہے، جس کی بین الاقوامی کوششوں کی قیادت مملکت سعودی عرب نے جمہوریہ فرانس کے ساتھ مل کر کی، کیونکہ یہی خطے میں پائیدار، جامع اور منصفانہ امن کے قیام کا واحد راستہ ہے۔
جمعہ, 21 November 2025 - 17:39