اسلامی عسکری اتحاد برائے انسدادِ دہشت گردی کی دعوت پر، سیکرٹری جنرل رابطہ اور چیئرمین مسلم علماء کونسل، عزت مآب شیخ ڈاکٹر محمد العیسی نے ریاض میں اتحاد کے ہیڈکوارٹر کا دورہ کیا، جہاں انہوں نے اس کے اہداف اور سرگرمیوں کا جائزہ لیا۔ اس موقع پر، اتحاد کی دعوت پر، رکن ممالک کے نمائندوں کو” معاصر فکری نظریات میں تبدیلیوں کا مطالعہ“کے عنوان سے ایک لیکچر بھی پیش کیا۔
لیکچر میں آپ نے موجودہ دور میں انتہاپسندانہ نظریات کے سفر پر روشنی ڈالی اور اس ضمن میں ان نظریات میں آنے والی تبدیلیوں، اصلاحی کوششوں اور حکمتِ عملی میں کی جانے والی نظرثانیوں کا ذکر کیا۔
انہوں نے انتہاپسند نظریات کے مقابلے اور ان کے علاج کے لیے ضروری بنیادوں کو بیان کیا، جن میں مکالمے اور مناظرے کے اصول، بالخصوص اسلام کے اندر یا باہر سے پیدا کیے جانے والے شکوک وشبہات کا مدلل جواب دینا شامل ہے۔ اس ضمن میں مختلف مسائل اور حالات کی مثالیں بھی پیش کیں اور اس تناظر میں اس بات پر زور دیا کہ بین الاقوامی کوششوں میں گمشدہ کڑی دراصل مواد کی تاثیر اور خطاب کے مؤثر اسلوب میں ہے۔
مزید برآں، چیئرمین مسلم علماء کونسل نے اسلاموفوبیا کے مسئلے پر بھی اظہارِ خیال کیا، جس میں اس کی تعریف، اسباب اور اس کے علاج کی عملی مثالیں پیش کیں۔
دورے کے اختتام پر، انہوں نے اتحاد کی جانب سے اپنے بنیادی اہداف میں حاصل ہونے والی نمایاں پیش رفت کو سراہا، اور دنیا بھر کے اُن علماء کی جانب سے،جو رابطہ عالم اسلامی کی مجالس، مجالسِ عاملہ اور فقہی مجامع کا حصہ ہیں،مملکتِ سعودی عرب کی اس پہل کو خراجِ تحسین پیش کیا کہ اس نے یہ اتحاد قائم کر کے امتِ مسلمہ اور پوری انسانیت کو ایک گراں قدر تحفہ دیا۔
آپ نے مزید کہا: ”اس بات کی سب سے بڑی دلیل رکن ممالک کی تعداد اور ان کی حیثیت ہے، جن میں اسلامی ممالک کے ساتھ دیگر بڑی معاون ریاستیں بھی شامل ہیں۔ یہ اس امر کا ثبوت ہے کہ مملکت کے پاس غیر معمولی صلاحیت ہے کہ وہ اس نوع کے اسٹریٹیجک اہداف کے لئے اتحاد تشکیل دے اور اس کی کوششوں کو یکجا کرے، جو امتِ مسلمہ کے بڑے مسائل میں اس کی یکجہتی کے لئے، اور دنیا کے امن و قومی ہم آہنگی میں فعال کردار ادا کرنے کے لیے ضروری ہیں“۔
اتوار, 17 August 2025 - 13:31